May-irritate-lips-by-applying-cream-on-dry-land
May-irritate-lips-by-applying-cream-on-dry-land |
Experts are able to have these three ingredients in these creams are particularly noted that irritate the lips.Synthetic fragrance:Chapman stick lip balm and some synthetic compounds have been added in order to perfume, but some people have allergies to them. A variety of such compounds, snamyts' calls that belong to cinnamon and whom to irritate the lips that is included on the basis of saving properties of its fragrance and sunglasses is proved by various scientific studies in case most of these snamyts hand.Phenols or mynthul:Quick cooling and these compounds can be gained from creating a sense of smell like mint comfort is only temporary. Join the American Academy of drmytulujy warned that such a lip balm / Chapman stick not to be the phenol or mynthul used because these did not cause the irritation, but they may also lips more sensitive as a result of continuous use may be affected more quickly than other things.Vitamin E:Although about experts 2 have been conflicting opinions as vitamin E, long were allergic events on the lips of a study on the use to be quite low but still says the American Academy of drmytulujy is it should be careful to use the creams or lip balm / a Chapman stick, including vitamin e derived from synthetic sources. Unlike their cause was derived from bee hives wax is better because it does not irritate the lips, nothing in this, stinging or allergy.
سرد و خشک موسم میں ہونٹوں کو نرم اور نم رکھنے والی کریموں (لپ بام وغیرہ) سے جلن بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
اگرچہ اس طرح کی کریمیں، پیٹرولیم جیلی، لپ بام اور چیپ اسٹک لگانے سے ہونٹوں کی قدرتی نمی محفوظ رہتی ہے اور ہونٹ موسمی اثرات سے محفوظ بھی رہتے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو ہونٹوں میں جلن اور چبھن کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
ماہرین نے ان کریموں وغیرہ میں شامل ایسے تین اجزاء کی بطورِ خاص نشاندہی کی ہے جو ہونٹوں میں جلن پیدا کرسکتے ہیں۔
مصنوعی خوشبو:
لپ بام اور چیپ اسٹک میں خوشبو کی غرض سے کچھ مصنوعی مرکبات بھی شامل کردیئے جاتے ہیں مگر کچھ لوگوں کو ان سے الرجی بھی ہوتی ہے۔ ایسے ہی مرکبات کی ایک قسم ’’سنامیٹس‘‘ کہلاتی ہے جو دارچینی سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہیں اپنی خوشبو اور دھوپ سے بچانے والی خصوصیات کی بناء پر شامل کیا جاتا ہے لیکن مختلف سائنسی مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ ہونٹوں میں جلن پیدا کرنے کے معاملے میں ان ہی سنامیٹس کا سب سے زیادہ ہاتھ ہوتا ہے۔
فینول یا مینتھول:
فوری ٹھنڈک اور پودینے جیسی خوشبو کا احساس پیدا کرنے والے ان مرکبات سے حاصل ہونے والا سکون صرف وقتی ہوتا ہے۔ امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی نے خبردار کیا ہے کہ ایسی لپ بام/ چیپ اسٹک استعمال نہ کی جائے جس میں فینول یا مینتھول شامل ہوں کیونکہ ان سے صرف جلن ہی پیدا نہیں ہوتی بلکہ انہیں مسلسل استعمال کرنے کے نتیجے میں ہونٹ زیادہ حساس بھی ہوسکتے ہیں اور دوسری چیزوں سے زیادہ جلدی متاثر بھی ہوسکتے ہیں۔
وٹامن ای:
اگرچہ اس کے بارے میں ماہرین 2 متضاد آراء کا شکار ہیں کیونکہ وٹامن ’ای‘ کے استعمال پر طویل عرصے تک کیے گئے ایک مطالعے میں اس سے ہونٹوں پر الرجی کے واقعات بہت کم دیکھنے میں آئے لیکن پھر بھی امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی کا کہنا ہے کہ ایسی تمام کریمیں یا لپ بام/ چیپ اسٹک استعمال کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے جن میں مصنوعی ذرائع سے حاصل کردہ وٹامن ای شامل ہو۔ ان کے برعکس شہد کی مکھی کے چھتے سے حاصل کیا گیا موم بہتر ہے کیونکہ اس میں ایسی کوئی چیز نہیں ہوتی جو ہونٹوں میں جلن، چبھن یا الرجی کا باعث بنے۔