Tugundny avoid heart disease drink syrup

Tugundny avoid heart disease drink syrup
دل کی بیماریوں سے بچنا ہے توگوندنی کا شربت پینا ہے
Tugundny avoid heart disease drink syrup

نیو یارک: اگرآپ پھلوں کے شوقین ہیں تو پھر اپنے پسندیدہ پھلوں میں گوندنی کو بھی شامل کرلیں کیوںکہ جدید تحقیق کے مطابق اس کا استعمال دل کی کئی بیماریوں، ذیابطیس اور فالج کے لئے اکسیر ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھرمیں ہرسال ایک کروڑ 56 لاکھ افراد دل کی بیماریوں، ذیابطیس اور فالج کا شکار ہوکرلقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ گوندنی میں قدرتی طور پر پولی فینول نامی کیمیائی مرکب موجود ہوتا ہے جو ہمارے قدرتی مدافعتی نظام کو طاقت بخشتا ہے۔
بین الاقوامی طبی جریدے ’’دی جرنل جرنل نیوٹریشن‘‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق امریکی ادارہ برائے زرعی ترقی سے منسلک ماہرین نے اوسطاً 50 برس کے 56 صحت مند افراد کو 8 ہفتوں تک اپنی نگرانی میں رکھا اس دوران ماہرین نے ان کی دوران خون اور جسم میں شکر کی مقدار کا معائنہ کیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جنہیں دن میں مرتبہ گوندنی کا جوس دیا گیا ان میں دیگرکے مقابلے میں دل کی بیماریوں کا خدشہ 10 جب کہ فالج کا خدشہ 15 فی صد کم دیکھا گیا.

Physical appearance and health

Physical appearance and health
آپ کے وزن میں کہیں بیس بر س کی عمر کے بعد جاکر ٹھہرائو آئے گا اس لئے وزن میں کمی بیشی کے بارے میں پریشان ہو کر اور کوئی اقدام کر کے اپنی صحت کو خطرے میں نہ ڈالیے

Physical appearance and health

استحالہ یا میٹابولزم کیا ہے؟ آسان زبان میں آپ یوں سمجھ لیجئے کہ استحالہ ان تمام افعال کا مجموعہ ہے جو آپ کے بدن میں ہر دم جاری رہتے ہیں اور آپ کے جسم کو زندہ رہنے کے لئے توانائی فراہم کرتے ہیں ۔آپ کے جسم میں پہنچنے والی غذا کا توانائی میں تبدیل ہونا بھی استحالے کا ایک حصہ ہے ۔ ظاہر ہے کہ اس تمام عمل کے دوران خلیے بھی شریک رہتے ہیں۔
بعض لوگوں کے خلئے اس عمل کو تیزی سے انجام دیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا نظام استحالہ تیز ہے ۔ ایسے لوگ عام طور پر دبلے پتلے ہوتے ہیں چنانچہ یہ لوگ خوب کھاتے ہیں لیکن پھر بھی موٹے نہیں ہوتے۔اس کے مقابلے میں جو لوگ موٹے ہوتے ہیں عموماً ان کا نظام استحالہ سست ہوتا ہے ،دراصل ہوتا یہ ہے کہ ان کا جسم غذا کو توانائی میں تبدیل کرنے کے لئے زیادہ وقت لیتا ہے اور جو غذا توانائی میں تبدیل نہیں ہوپاتی، وہ چربی کی صورت میں جسم میں جمع ہو جاتی ہے، یہی موٹاپا ہے۔
ورزش یا بستر
آپ کا جثہ یا جسمانی بناوٹ کیسی ہے۔ اس کا زیادہ تر انحصار آپ کے طرز زندگی پر ہوتا ہے۔ آپ زندگی پھرتیلے اور چاق و چوبند رہتے ہوئے گزارتے ہیں یا سست روی سے زندگی بسر کرتے ہیں، مثال کے طور پر بعض نوجوان صبح سویرے اٹھتے ہیں، ورزش کرتے ہیں، دن بھر فعال رہتے ہیں، جبکہ اس کے برخلاف بعض نوجوان دیر سے سوتے اور دیر سے جاگتے ہیں اوردن بھر کرسی پر بیٹھے،صوفے یا بستر پر پڑے رہتے ہیں۔
جو نوجوان ورزش کرتے ہیں انہیں بستر پر پڑے رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ جو نوجوان ورزش نہیں کرتے انہیں زیادہ غذا کی ضرورت نہیں ہوتی۔چنانچہ کاہل اور سست نوجوان جب زیادہ غذا کھاتے ہیں توا ن کی غذا سے توانائی بننے کے بجائے یہ غذا چربی کی صورت میں جسم میں جمع ہو جاتی ہے، لہٰذا اگر آپ کا وزن زیادہ ہے اور وزن کم کرناچاہتے ہیں تو ورزش کیجئے اور بہت زیادہ نہ کھایئے۔
لیکن خدارا ،وزن کے معاملے میں بہت زیادہ حساس نہ ہوں بعض نوجوان خصوصاً لڑکیاں اپنا وزن کم کرنے اور خود کو ’’سلم‘‘ (دبلا)رکھنے کے لئے غذا کی مقدارانتہائی کم کردیتی ہیں بلکہ دوائوں کا استعمال بھی شروع کردیتی ہیں، وزن کم کرنے کے سلسلے میں یہ رویہ نہ صرف مضرصحت ہے بلکہ خطرناک ہے، خصوصاً لڑکیاں ازدواجی زندگی میں اس کا نقصان اٹھاتی ہیں۔
چلئے اگرآپ صحت مند نہیں ہیں تو صحت کے اصولوں پر عمل کیجئے اور خوبصورت نظرآنے کی فکر میں پریشان نہ ہوں ۔ یہ بات جان لیجئے کہ ابھی آپ نوجوان ہیں، یہ آپ کی بڑھوتری کی عمر ہے ، ابھی آپ کے وزن میں کمی بیشی ہوسکتی ہے ،آپ کے وزن میں کہیں بیس بر س کی عمر کے بعد جاکر ٹھہرائو آئے گا اس لئے وزن میں کمی بیشی کے بارے میں پریشان ہو کر اور کوئی اقدام کر کے اپنی صحت کو خطرے میں نہ ڈالیے۔ صحت خود اپنی جگہ ایک حسن ہے۔

Increases cancer risk in women with sleep

Increases cancer risk in women with sleep
مختلف اوقات میں کام کرنے والے افراد میں عام لوگوں کے مقابلے میں کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے فوٹو
Increases cancer risk in women with sleep
لندن: ماہرین نے جدید تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ بے وقت اور مختلف اوقات میں نیند پوری کرنے والی خواتین میں کینسر کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

کرنٹ بیالوجی نامی طبی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق جسمانی اوقات کار کی باربار تبدیلی سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ عمر اور جسماعت کے لحاظ سے مطلوبہ وزن سے 10 کلو زیادہ وزن سے چھاتی کے کینسر کے خطرات میں مبتلا خواتین کو 5 برس پہلے کینسر ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف اوقات میں کام کرنے والے افراد میں عام لوگوں کے مقابلے میں کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، اس لئے ایسی خواتین جن کے خاندان میں چھاتی کے سرطان کا مرض پایا جاتا ہو انھیں مختلف اوقات میں کام سے گریز کرنا چاہیئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ مرض لاحق ہونے کی یہ وجہ غیر یقینی ہے لیکن یہ پہلی تحقیق ہے جس میں دن اور رات کے کام کے اوقات اور چھاتی کے کینسر کے درمیان براہ راست ربط ظاہر کیا گیا ہے۔

5 reasons causing women to lose weight fail

5 reasons causing women to lose weight fail
وہ 5 وجوہات جس کے باعث خواتین اپنا وزن کم نہیں کر پاتیں
5 reasons causing women to lose weight fail
لندن: اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے فکر مند خواتین موٹاپے کو روکنے کے لیے لاکھوں جتن کرتی ہیں لیکن ورزش، یوگا اور بھوکا رہنے کے باوجود ان کا وزن کم نہیں ہوتا اور خواتین اس کی وجہ جاننے سے قاصر رہتی ہیں لیکن اب ماہرین اس کی پانچ بڑی وجوہ بیان کررہے ہیں۔  

یو یو ڈائٹنگ
وزن کم کرنے اور دوبارہ بڑھنے کے مسلسل چکر کو یو یو ڈائٹنگ کہتے ہیں۔ خواتین اہم تقریبات اور مواقع کے لیے اپنا وزن کم کرتی ہیں لیکن اس کے بعد توجہ ختم کرنے سے دوبارہ وزن بڑھ جاتا ہے۔ اگرچہ یہ عمل خواتین میں مقبول ہے لیکن طویل وقت کے لیے وزن بڑھنے میں اس کا اہم کردارادا ہوتا ہے۔ خوراک اور موٹاپے کی ایک ماہر ڈاکٹر کے مطابق یو یو ڈائٹنگ خواتین کی عمر رسیدگی میں وزن بڑھنے کا خطرہ پیدا کرتی ہے اور جیسے ہی یو یو ڈائٹنگ ناکام ہوتی ہیں اور خواتین وزن بڑھنے سے دلبرداشتہ اور اداس ہوجاتی ہے تو باقی تمام کوششیں بھی چھوڑ دیتی ہیں جس کے باعث ان کا وزن مزید تیزی سے بڑھنے لگتا ہے۔
عدم توجہی سے خود کو آخری درجے پر رکھنا
شادی شدہ خواتین کے لیے گھریلو کام، بچوں کی نگہداشت اور شوہر کی خدمت زیادہ اہم ہوتی ہے اور اسی لیے وہ خود کو آخری درجے پر رکھتی ہیں جب کہ وہ اسی وجہ سے اپنی صحت کے لیے کسی خاص کھانے کا اہتمام نہیں کرپاتیں اور اس میں سب سے زیادہ نقصان اس وقت ہوتا ہے جب وہ صبح کا ناشتہ نہیں کھاتیں اور دن میں بے وقت کی بھوک دور کرنے کے لیے کچھ بھی کھا کر گزارا کرتی ہیں جس سے ان کا وزن بڑھنے لگتا ہے۔ ناشتہ چھوڑدینے سے دن بھر غیر صحت بخش کھانوں کا راستہ کھلتا ہے جو موٹاپے کی جانب لے جاتا ہے اسی لیے بہتر صحت کے لیے ناشتہ انتہائی اہم ہے۔
ایک دوسرے سے موازنہ کرنا
خواتین ایک دوسرے کو دیکھ کر وزن کم کرنے کا پروگرام شروع کرتی ہیں اور پورے عرصے میں اپنی سہیلی سے خود کا موازنہ کرتی رہتی ہیں اس دوران وہ نہیں سمجھ پاتیں کہ ہر شخص کی جسمانی ساخت اور نظام الگ الگ ہوتا ہے اور پھر ذہنی ونفسیات کیفیات کا بھی اس پر اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین اپنے والدین سے بھی موازنہ کرتی ہیں جب کہ اس معاملے میں اگر بیوی اور شوہر دونوں ہی وزن کم کررہے ہوں تو مرد اپنی جسمانی کیفیات کی وجہ سے زیادہ تیزی سے وزن کم کرتے ہیں جس سے خواتین کچھ اداس ہوجاتی ہیں اور ان کی کوششوں میں کمی آجاتی ہے ۔ اسی لیے خود کو منفرد سمجھتے ہوئے وزن گھٹانے پر عمل کیا جائے اور دوسروں کی جانب نہ دیکھا جائے۔
 صحتمند غذاؤں کا انبار
ٹیلی ویژن یا اخبار سے متاثر ہوکر یا کسی کے کہنے پر خواتین صحت بخش سبزیوں اور پھلوں کے ڈھیر لگادیتی ہیں اور ان کو ضرورت سے زیادہ کھاتی ہیں جب کہ وہ یہ بھول جاتی ہیں کہ کم چکنائی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے تاکہ وٹامن جسم میں جذب ہوسکے اور ان کے متبادل کے طور پر وہ کاربوہائڈریٹس سے بھرپور خوراک کھاتی ہیں جو بدن میں انسولین کے اتار چڑھاؤ پیدا کرکے مزید چربی جمع کرنے کا کام کرتی ہیں۔ اس سے یہ حیرت انگیز بات سامنے آئی ہے کہ بظاہر وزن گھٹانے والی صحتمند غذاؤں سے بھی وزن بڑھتا ہے اور جسم کو نقصان پہنچنے کا خدشہ رہتا ہے۔
ورزش سے بیزاری
اگر وزن کم کرنا ہے تو آپ کو اپنے آرام دائرے (کمفرٹ زون ) سے باہر نکلنا ہوگا کیونکہ  وزن کم کرنے کے لیے ورزش بہت ضروری ہے اوراس کے لیے یہ ضروری نہیں کہ کسی جم جایا جائے لیکن کوشش کیجئے کہ ورزش کے بعد بھوک لگنے پر اپنے ہاتھ اور معدے پر قابو رہے اوراگر ممکن ہو تو گروپ ورزش کیجئے اس سے ایک شخص دوسرے کو حوصلہ دیتا ہے اور ورزش جاری رہتی ہے۔ ورزش نہ کرنے سے موٹاپے کا عفریت دور نہیں کیا جاسکتا ۔

Other organs of the body like the eyes are trying to focus

Other organs of the body like the eyes are trying to focus
آنکھیں بھی جسم کے دوسرے اعضاء کی طرح بھرپور توجہ چاہتی ہیں
Other organs of the body like the eyes are trying to focus
 آنکھیں بھی جسم کے دوسرے اعضاء کی طرح بھرپورتوجہ چاہتی ہیں اوران کی مناسب دیکھ بال سے نہ صرف بینائی کی حفاظت کی جاسکتی ہے بلکہ اس سے آنکھوں کی دلکشی میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

کمپیوٹراسکرین کے سامنے زیادہ دیرتک بیٹھنے اورکتاب کے مسلسل مطالعے سے آنکھوں میں جلن اوردماغی تھکن پیدا ہوجاتی ہے جب کہ موبائل فون کے زیادہ استعمال سے بھی یہ شکایات پیدا ہوتی ہیں۔ ماہرین  کے مطابق اس دوران آنکھوں کو رگڑنا بینائی کے لئے ٹھیک نہیں ہوتا کیونکہ آنکھوں کی تھکن دورکرنے اورانہیں تازہ دم کرنے کے لئے چند آسان اور مؤثر مشقیں ہیں  جن پر عمل کرنے سے  نہ صرف بینائی کی حفاظت کی جاسکتی ہے بلکہ اس طرح فوری طور پر ذہنی سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔

اپنے دونوں ہاتھوں کو اچھی طرح 10 سے 15 منٹ تک باہم رگڑیں یہاں تک کہ ان میں گرمائش پیدا ہوجائے اب انہیں دونوں آنکھوں کے اوپر ڈھانپ لیں لیکن خیال رہے کہ وہ آنکھوں کے ڈیلے یعنی آنکھ کی اندرونی شفاف تہہ پرنہ لگے، کچھ دیربعد ہاتھ ہٹالیں، اس طرح آنکھوں کو فوی طورپرراحت محسوس ہوگی۔

ہر 3 سے  4 سیکنڈ بعد پلکوں کو جھپکانے سے آنکھوں کی تھکان دوراوراعصاصبی سکون بھی حاصل ہوتا ہے جب ہم ٹی وی یاکمپیوٹر کے سامنے بیٹھے ہوتے ہیں توہماری نظریں مسلسل اسکرین پرمرکوزہوتی ہیں اور اس دوران ہم پلکیں کم ہی جھپکاتے ہیں اس لیے ہر چند سیکنڈ بعد پلکیں جھپکانا ضروری ہے تاکہ آنکھوں کووقتی آرام مل سکے۔
  
خود سے 6 سے 10 میٹر دور تک کسی شے کو منتخب کریں اوراور اپنی نگاہیں آہستہ آہستہ اس پرمرکوزکریں اوراس دوران اپنے سرکو حرکت نہ دیں۔اس مشق کو بار بار دہرانے سے آنکھوں کو سکون کے ساتھ ذہنی طور پر بھی تازگی حاصل ہوتی ہے جب کہ یہ عمل بینائی کی حفاظت کے لئے بھی بہترین ہے۔

اپنی آنکھوں کو بائیں سے دائیں گھماتے ہوئے بڑے سے بڑا دائرہ بنانے کی کوشش کریں اس مشق کو کم ازکم 4 مرتبہ دہرائیں اور پھر آنکھوں کو کچھ دیر کے لیے بند کرلیں اس دوران ایک گہری سانس لیں اور پرسکون ہوجائیں۔

کام کے دوران تھکن محسوس کریں توکچھ دیر کے لیے دونوں ہتھیلیوں سے آنکھوں کو اس قدر ڈھانپ لیں کہ گھپ اندھیرا ہوجائے۔ چند لمحوں کے لیے اس گھپ اندھیرے میں غور سے دیکھیں اس سے آنکھوں کے پٹھوں اور اعصاب کو بھی راحت ملے گی ۔
  
آنکھوں کو سکون اور آرام پہنچانے کے لیے سیدھے بیٹھ جائیں، سر کو ہلائے بغیر اوپر کی طرف دیکھیں اسی طرح انتہائی دائیں اور بائیں طرف دیکھیں اس کے علاوہ پتلیوں کو چاروں جانب گھمائیں، یہ ورزش نہ صرف آنکھوں کے پٹھوں کو آرام دے گی بلکہ اس سے بینائی بھی تیز ہوگی۔